اگست ۲۰۱۵ میں مجھے یہی سوجھا کہ میں فیض احمد فیض کی نظم بعنوان صبح آزادی یہاں نقل کردوں۔ یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر وہ انتظار تھا جس کا، یہ وہ سحر تو نہیں یہ وہ سحر تو نہیں جس کی آرزو لے کر...
طفل مکتب کی تحریر کا یہ اقتباس آپ مکمل شکل میں وہیں ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔